اس طبی مشین کے اندر استعمال ہونے والی سائنس کو قریب سے دیکھتے ہیں


ویسے تو ہم میں سے اکثر جانتے ہی ہوں گے کہ الٹرا ساؤنڈ کسے کہتے ہیں اور یہ عمومی طور پر کس میدان میں استعمال ہوتا ہے۔ ہم میں سے اکثر کا واسطہ اس آلے سے پڑا ہوگا اکثر ڈاکٹر حضرات گردوں اور پیٹ وغیرہ کی تشخیص اسی آلے کے ذریعہ کرتے ہیں۔ وہ خواتین جو امید سے ہوتی ہیں ان کے امید سے ہونے کی تصدیق اور بچے کی وقتاً فوقتاً جانچ کے لئے بھی اس کا استعمال طب کے میدان میں کیا جاتا ہے۔
آج کی اس پوسٹ میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ الٹرا ساؤنڈ (الٹرا یعنی بالائے اور ساؤنڈ یعنی صوتی) مشین کے کتنے اہم حصے ہوتے ہیں اور یہ کس طرح سے کام کرتی ہے تو اگر آپ اس کے کام کرنے کے طریقہ کار کو جاننا چاہتے ہیں تو اس پوسٹ کو ملاحظہ کیجئے:

الٹرا ساؤنڈ طریقہ کار کئی طبی وجوہات کی بنا پر استعمال کیا جاتا ہے، اس کا سب سے عام استعمال جنین کی بڑھوتری کی نگرانی میں کیا جاتا ہے۔ الٹراسونوگرافی بلند تعدد کی صوتی امواج کو جسم میں سے گزارتا ہے اور پھر ان سے حاصل کردہ گونج سے اندرونی ساخت کا دو جہتی خاکہ بناتا ہے۔ مبدل توانائی(transducer) کھوجی جس کو جلد پر رکھا جاتا ہے بطور خاص اس لئے بنایا گیا ہے کہ ان امواج کو پیدا اور وصول کر سکے۔ یہ ایسا ایک داب برقی (piezoelectric) اثر کہلانے والے اصول کو استعمال کرکے کرتا ہے۔ سنگ مردار کی قلمیں - داب برقی قلمیں - مبدل توانائی کھوجی کے اندر تیزی سے شکل بدلتی ہیں اور جب ان میں سے برقی رو گزرتی ہے تو مرتعش ہوتی ہیں۔ اس سے صوتی امواج پیدا ہوتی ہیں جو آزادی کے ساتھ جسم کے اندر موجود سیال اور نرم بافتوں کے اندر سے سفر کرتی ہیں۔ بہرحال ایک مرتبہ جب وہ کثیف ساخت میں پہنچ جاتی ہیں تو وہ بطور گونج کے مبدل توانائی کھوجی میں واپس آتی ہیں۔ نتیجے کے طور پر، کھوجی کے اندر موجود قلمیں برقی رو کو خارج کرتی ہیں جو مرکزی عمل کار یونٹ میں چلی جاتی ہیں۔ پھر جمع کی گئی معلومات سے اسکرین پر ایک تصویر بنائی جاتی ہے۔